اُن کے دربار میں مقبول ہے لکھنا میرا
آسمانوں پہ ملائک میں ہے چرچا میرا

کس قدر کرب میں تھا اُن Ú©ÛŒ Ù…Ø+بت Ú©Û’ بغیر
یاد ہے اب بھی مجھے دھوپ میں جلنا میرا

میرے ہونٹوں پہ Ú©Ú¾Ù„Û’ اسمِ Ù…Ø+مد Ú©Û’ گلاب
نعت کے نور سے روشن ہوا چہرہ میرا

دولتِ دنیا مری نظروں میں اب جچتی نہیں
بھر گیا اُن کی عنایات سے کاسہ میرا

ایک جنت تھی رواں میرے بدن کے اندر
مَس ہوا روضے کے سائے سے جو سایہ میرا

گنُبدِ سبز کے سائے میں کھڑا تھا تنہا
کس بلندی پہ تھا اُس لمØ+Û’ ستارہ میرا

سامنے تھا مری آنکھوں کے نبی کا روضہ
اور خوشبو سے معطر تھا سراپا میرا

شہرِ Ù…Ø+بوبِ خُدا تھا مری آنکھوں میں بسا
آبِ زم زم Ú©ÛŒ طرØ+ سرد تھا لہجہ میرا


کیسا اعزاز ملا اُن کی غلامی کا مجھے
چھین سکتی نہیں اعزاز یہ دنیا میرا


خوشبوئیں بانٹتا پھرتا ہوں زمانے بھر میں
گُلشنِ آلِ Ù…Ø+مد سے ہے رشتہ میرا


دولتِ عشقِ Ù…Ø+مد پہ ہوں نازاں صفدر
مدØ+تِ شاہِ مدینہ ہے وظیفہ میرا

Ù+Ù+Ù+